استخارہ کی دعا اور مکمل طریقہ – عربی، اردوعبارت وعلامات استخارہ
انسان کو زندگی میں بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہےاور یہ مسائل مختلف قسم کے ہو سکتے ہیں۔ بعض اوقات یہ واضح نہیں ہوپاتا کہ زندگی کے اس اہم معاملہ میں ہم کیا فیصلہ کریں۔ اور آنے والی زندگی پران فیصلوں کے کیا اثرات مرتب ہوں گے۔ جیسا کہ نکاح ، بچوں کے رشتے، ملازمت ، اہم سفراورکیریئر یا کاروبار سے متعلق فیصلہ کن مرحلہ. انسان ایک کمزور دماغ رکھتا ہےکیونکہ کیونکہ ہدایت الہی کے مقابلے میں انسان کی سمجھ اتنی نہیں کہ وہ اپنے لیےحتمی مفید فیصلے کر سکے۔ پھر اس موقع پرانسان اس سے مشورہ کرنا چاہتا ہے جو ہر قسم کے علم پر عبور رکھتا ہو۔ بحیثیت مسلمان ہمارا ایمان ہے کہ اللہ غیب کا جاننے والا ہے، اور اللہ رب العزت سے بہتر کوئی ذات نہیں جو ہمارے معاملات زندگی میں بہتر رہنمائی کر سکے ۔ لیکن یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اللہ کی رہنمائی اور مشورہ کیسے حاصل کی جائے؟اس مسئلے کا حل ہے دعا ئے استخارہ ۔ اللہ رب العزت سے رہنمائی حاصل کرنے کے لیے ہم اللہ سے استخارہ کی دعا کے ذریعے بات کر سکتے ہیں۔ استخارہ کا مطلب ہے بھلائی مانگنا۔ آئیے ہم اس مضمون میں استخارہ کی دعا اور مکمل طریقہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔
عربی تلفظ میں دعااستخارہ / Istikhar ki Dua in Arabic Text
استخارہ دعا اردو ترجمہ/ istikhara dua in urdu
صلوٰ ۃ الاستخارہ کی اہمیت
استخارہ کی نماز اسلام میں بہت اہمیت رکھتی ہے۔ حضرت جابر بن عبداللہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے قریبی ساتھیوں میں سے تھے۔ وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں تمام معاملات میں استخارہ کی تلقین فرماتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے کہ استخارہ کا مطلب ہے کوئی بھی کام شروع کرنے سے پہلے اللہ سے خیر مانگنا کہ اگر ہمارے لیے یہ بہتر ہے تو ہمارے لیے آسان کر دے۔ اور اگر یہ ہمارے حق میں بہتر نہ ہو تو اسے ہم سے دور کر دے۔ یہ ایک سنت عبادت ہے آپ ﷺ نے فرمایا کہ اگر تم میں سے کوئی کوئی کام کرنا چاہے تو دو رکعت نماز پڑھے اور اللہ تعالیٰ سے استخارہ کرکےمعلوم کرے کہ یہ کام تمہارے حق میں بہترہے یا نہیں۔
استخارہ کرنے مکمل کا طریقہ
سب سے اہم بات یہ جاننا ہے کہ استخارہ کرتے وقت انسان کے دل میں یہ یقین ہونا چاہیے کہ اللہ ضرور اس کی رہنمائی کرے گا۔ جب تک یہ یقین نہ ہو گاہدایت نہیں ہو گی۔ اس لیے دل میں ایمان اور یقین کا ہونا ضروری ہے۔
وضو کرنا اور نماز کیلئے جگہ منتخب کرنا
2- اپنی نماز کے لیے جگہ منتخب کریں یہ گھر کا کوئی کمرہ یا یکسوئ والی جگہ ہو سکتی ہے جو بالکل صاف اور پرسکون ہو کہ جہاں اللہ کی طرف مکمل متوجہ ہو کر نہایت خشوع و خضوع کے ساتھ دو رکعت پڑھی جا سکیں،مرد حضرات مسجد میں بھی ادا کر سکتے ہیں ۔
دو رکعت نماز پڑھیں
دو رکعت نماز پڑھیں دل میں نیت یہ ہو کہ میں استخارہ کی نماز پڑھ رہا ہوں۔ پہلی رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ کافرون پڑھنا افضل ہے۔ دوسری رکعت میں سورہ فاتحہ کے بعد سورہ اخلاص پڑھیں۔
دعائے استخارہ پڑھیں
پھر دعا کے لیے ہاتھ اٹھائیں، دعا میں سب سے پہلے اللہ کی حمد کریں اس کے بعد حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجیں۔ پھر مذکورہ دعا استخارہ پڑھیں(اگر زبانی یاد نہیں تو دیکھ کر بھی پڑھی جا سکتی ہے) پھر آخر میں درود شریف کے ساتھ دعا کی تکمیل کریں۔
دعاکرتے وقت جب”هذا الامر “پر پہنچے تو اگر عربی جانتا ہے تو اس جگہ اپنی حاجت کا تذکرہ کرے یعنی ”هذا الامر “کی جگہ اپنے کام کا نام لے، مثلاً: ”هذا السفر “یا ”هذا النکاح “ یا ”هذه التجارة “یا ”هذا البیع “کہے ، اور اگر عربی نہیں جانتا تو ”هذا الأمر “کہہ کر دل میں اپنے اس کام کے بارے میں سوچے جس کے لیے استخارہ کررہا ہے ۔
قبلہ رخ ہو کر سو جانا
بہتر ہے استخارہ کرنے کے فوارً بعد اسی باوضو حالت میں سنت کے مطابق( دائیں طرف رخ ہو) سو جائیں۔ اس دورا ن کسی سے کوئی غیر ضروری بات نہ کریں بلکہ بہتر ہے درود پاک پڑھتے پڑھتے آپ کو نیند آ جائے۔ لیکن یاد رکھیں استخارہ کے بعد سونا لازم نہیں ہے۔
استخارہ کی علامات کو سمجھنا
استخارہ کی علامات مختلف شکلوں میں ظاہر ہو سکتی ہیں جیساکہ خواب میں، خیالات میں، حالات میں یا اندرونی احساسات وخیالات کا تبدیل ہو جانا وغیرہ۔ یہ سمجھنا بھی ضروری ہے کہ لوگوں کی سمجھ میں آنے والی تمام چیزیں ہمیشہ درست نہیں ہوتیں یا یہ نشانیاں آسانی سے پہچانی نہیں جاتیں۔ ان علامات کو سمجھنے کے لیے انسان کا روحانی طور پر مضبوط ہونا اور اللہ کے فیصلے پر یقین رکھنا بہت ضروری ہے۔
علامات استخارہ کی اقسام
خواب
ہو سکتا ہے کہ خواب میں انسان کو فیصلوں کے حوالے سے رہنمائی مل جائے ۔ خواب میں بھی کسی شخص کو رہنمائی مل سکتی ہے یا اللہ تعالیٰ اس کے فیصلے کے بارے میں کوئی پیغام یا ہدایت دے سکتے ہیں کہ آگے کیا بہتر ہے۔ لیکن ضروری نہیں کہ خواب میں ہی کوئی واضح اشارہ مل جائے کیونکہ قرآن و حدیث میں کہیں بھی یہ نہیں کہا گیا کہ استخارہ کرنے کے بعد جواب ہمیشہ خواب کی صورت میں آئے گا۔ بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ استخارہ کا جواب خواب میں آتا ہے اس لیے استخارہ کرنے کے بعد سونا ضروری ہے۔ حالانکہ یہ ضروری نہیں ہے آپ معمول کے کام کر سکتے ہیں ۔
اندرونی احساسات
استخارہ کرنے کے بعد ہمیشہ اپنے اندرونی خیالات پر دھیان دینا چاہیے اور سوچنا چاہیے کہ استخارہ کرنے سے پہلے کیا خیالات تھے۔ استخارہ کرنے کے بعد دل میں جو خیالات آتے ہیں۔ ان خیالات کی طرف توجہ کر کے سوچنا چاہیے کہ کیا استخارہ کرنے سے پہلے خیالات ایسے تھے یا اب بدل گئے ہیں؟ اگر اس کے خیالات بدل جائیں یعنی وہ پہلے جیسا محسوس نہیں کرتا تو اس پر واجب ہے کہ اس کام کو چھوڑ دے اور سمجھے کہ اس کام میں اللہ کی مرضی نہیں ہے۔ انسان کو استخارہ کا جواب ہمیشہ احساسات کی صورت میں ملتا ہے۔ یعنی استخارہ کرنے کے بعد اس کے اندر کے خیالات اور احساسات بدل جاتے ہیں۔ بے شک یہی اللہ تعالیٰ کی طرف سے بہترین نشانی ہوتی ہے۔
حالات
استخارہ کرنے کے بعد آدمی کو اپنے حالات پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ اگر حالات انسان کی مرضی کے مطابق چل رہے ہوں تو اسے اللہ کی طرف سے نشانی سمجھنا چاہیے۔ اور اگر حالات پہلے کے مقابلے میں بدل جائیں تو اسے بھی اللہ تعالیٰ کی طرف سے نشانی سمجھ کر اللہ کی مرضی مان لینا چاہیے۔ اس کے بعد کوشش کرنی چاہیے کہ اس کام کے بارے میں بالکل نہ سوچے اور اسے بالکل ترک کر دے۔ یعنی اگر وہ کام اس شخص کے لیے اچھا ہے توقدرت کی طرف اسے غیر متوقع مواقع فراہم کیے جائیں گے اور نئی راہیں نکلیں گی۔ اور اگر وہ کام اس شخص کے لیے ٹھیک نہیں ہے تو اسے بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے، یہی اللہ کی طرف سے رہنمائی ہے کہ اسے چھوڑ دیا جائے۔
مشاورت
استخارہ کرنے کے بعد کسی صاحب علم، قابل اعتماد دوست یا خاندان کے کسی ماہر یا عالم دین سے مشورہ کرنا چاہیے۔ ہو سکتا ہے کہ استخارہ کے بعد اللہ تعالیٰ کسی کی طرف سے اچھی نصیحت کی صورت میں اسے بہترین اشارہ دے دیں۔
استخارہ کس وقت کیا جائے
استخارہ ایک نفلی نماز ہے اس لیے اس کا کوئی خاص وقت مقرر نہیں ہے۔ یہ دن کے وقت میں بھی ہو سکتی ہے اور رات کے وقت میں بھی ادا کی جا سکتی ہے۔ تہجد کے وقت ، اشراق کے وقت، ظہر، مغرب اور عشاء کی نماز کے بعد جب چاہیں کر سکتے ہیں ۔ بس یہ یاد رکھیں کہ ممنوع اوقات میں ادا نہ کی جائے۔جیساکہ طلوع آفتاب، غروب آفتاب، یا عصر کی نماز کے بعد، کیونکہ نماز کی ادائیگی کے لیے یہ مکروہ اوقات ہیں۔
استخارہ کی مختصر دعا
جب کسی کام کا ارادہ ہو اور جلدی فیصلہ کرنا ہو اور مسنون استخارہ کرنے کا وقت نہ ہو یعنی نفل پڑھنے کا وقت نہ ہو تو یہ مختصر استخارہ بھی کیا جا سکتا ہے۔
جیسا کہ ایک حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی کام کا ارادہ فرماتے تو یہ فرماتے۔ ’’اے اللہ اس کام کو میرے لیے بھلائی کا ذریعہ بنا اور جو میرے لیے بہتر ہو اسے پسند کر‘‘۔
مختصردعائےاستخارہ پڑھنے کے لیے سب سے پہلے اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ انسان بالکل پاک و پاکیزہ ہو۔ اس کے بعد دل میں نیت ہو کہ میں استخارہ کی دعا پڑھ رہا ہوں۔ اور دل میں یہ یقین ہونا چاہیے کہ اللہ تعالیٰ اس معاملے میں میری ضرور رہنمائی کرے گا۔ یہ مختصر استخارہ دعا کہیں بھی اور کسی بھی وقت پڑھی جا سکتی ہے۔ اگر کسی معاملے میں فیصلہ کرنے میں جلدی ہو تو اس کی زیادہ سے زیادہ تلاوت کی جائے اور پورے ایمان کے ساتھ پڑھی جائے یعنی دل میں پختہ یقین ہونا چاہیے کہ اللہ تعالی اس معاملے میں ضرور مدد کرے گا۔ اور وہ اس دعا کو پورے یقین اور اعتماد کے ساتھ پڑھے اور لگاتار پڑھتا رہے۔
استخارہ کرنے کے فوائد
استخارہ کرنےکے بہت سے فائدے ہیں۔ جب ہم استخارہ کرتے ہیں تو ہم درحقیقت اللہ سے مدد مانگ رہے ہوتے ہیں کہ بے شک وہ سب کچھ جانتا ہے اور ہم کچھ نہیں جانتے اور وہی ہماری رہنمائی کرتا ہے۔ استخارہ کرنے سے اللہ کے ساتھ اچھا تعلق پیدا ہوجاتا ہے اور ہم اپنے کام کے بارے میں بھی مطمئن ہو جا تے ہیں کہ یہ کام ہمارے لیے کیسا رہے گا۔ ذیل میں مزید کچھ اہم فوائد یہ ہیں؛
خلاصہء بحث
استخارہ ایک ایسی عبادت ہے جس کےذریعے ہمیں اللہ تعالی کی طرف سے فوری رہنمائی ملتی ہے۔ ہم انسان ہیں اور ہمارا علم بھی محدود ہے۔ ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ جب بھی کوئی کام کرے تو اسے معلوم ہو کہ وہ اس کے لیے اچھا ہوگا یا نہیں۔ استخارہ کی نماز اس نیت سے پڑھنی چاہیے کہ اللہ ہمیں صحیح راستہ بتلا دے گا۔ استخارہ ہر صورت میں کیا جا سکتا ہے خواہ وہ ضروری امور ہوں یا نہ ہوں۔ استخارہ کی دعا پورے یقین کے ساتھ کرنی چاہیے۔ کسی بھی قسم کی الجھن یا سوال پوچھنے کیلیۓ کمنٹ کریں یا ڈائریکٹ ہم سے رابطہ کریں ۔ آپ کی مکمل راہنمائی کی جائیگی